اسلام آباد(ساریہ نیوز) وفاقی وزارت داخلہ نے فیض آباد دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن کی تمام ذمہ داریاں پنجاب رینجرز کے حوالے کردی ہیں۔
اسلام آباد میں ہونے والے مذہبی جماعتوں کے دھرنے کو منتشر کرنے کے لئے اب رینجرز کو اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ نے سول اختیارات کے تحت 26 نومبر سے 3 دسمبر تک آپریشن کی ذمہ داریاں رینجرز کے سپرد کی ہیں جب کہ آپریشن کے انچارج ڈی جی رینجرز پنجاب ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق رینجرز کو فیض آباد کا علاقہ خالی کرانے اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ذمہ داریاں دینے کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جب کہ رینجرز کی معاونت کے لئے پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری بھی موجود رہے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وزیر اعظم ہاؤس میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ احسن اقبال، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں طے پایا کہ آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کیا گیا ہے اور پاک فوج سرکاری تنصیبات کی حفاظت کے لیے موجود رہے گی تاہم اس کا دھرنے کے خلاف آپریشن سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
اجلاس میں آرمی چیف نے وزیراعظم کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے عوام کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کرسکتے، پاکستانی عوام فوج سے محبت اور اس پر اعتماد کرتے ہیں اور معمولی فوائد کے بدلے اس اعتماد کو نقصان نہیں پہنچایا جاسکتا، ختم نبوت ترمیم کے ذمہ دار افراد کی نشاندہی کرکے انہیں سزا دی جانی چاہیے، ملک میں بدامنی اور انتشار کی صورت حال ٹھیک نہیں کیونکہ اس سے دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوگی۔